Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھوپ تھی اور بادل چھایا تھا

ناصر کاظمی

دھوپ تھی اور بادل چھایا تھا

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    دھوپ تھی اور بادل چھایا تھا

    دیر کے بعد تجھے دیکھا تھا

    میں اس جانب تو اس جانب

    بیچ میں پتھر کا دریا تھا

    ایک پیڑ کے ہاتھ تھے خالی

    اک ٹہنی پر دیا جلا تھا

    دیکھ کے دو جلتے سایوں کو

    میں تو اچانک سہم گیا تھا

    ایک کے دونوں پاؤں تھے غائب

    ایک کا پورا ہاتھ کٹا تھا

    ایک کے الٹے پیر تھے لیکن

    وہ تیزی سے بھاگ رہا تھا

    ان سے الجھ کر بھی کیا لیتا

    تین تھے وہ اور میں تنہا تھا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    دھوپ تھی اور بادل چھایا تھا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے