Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیدۂ صرف انتظار ہے شمع

قلق میرٹھی

دیدۂ صرف انتظار ہے شمع

قلق میرٹھی

MORE BYقلق میرٹھی

    دیدۂ صرف انتظار ہے شمع

    میری حالت کی یادگار ہے شمع

    نہیں دل میں کسی کے سوز و گداز

    کہ تماشاۓ روزگار ہے شمع

    پئے جنبش سدا تڑپتی ہے

    تپش ناتواں شکار ہے شمع

    رخ روشن ہے نور بینائی

    چشم عشاق کا غبار ہے شمع

    روز تیرہ میں بد نما خورشید

    شب روشن میں تیرہ کار ہے شمع

    یاد گل رخ سے پھول جھڑتے ہیں

    کس بشاشت سے نو بہار ہے شمع

    خاک ناسور دل بھرے اس کا

    زخمیٔ گریہ ہائے زار ہے شمع

    حسن دیوانہ سب کو کرتا ہے

    اپنے ہی آپ پر نثار ہے شمع

    صبح ہوتے ہی ٹمٹماتی ہے

    آپ کی چشم پر خمار ہے شمع

    کیوں نہ روئے نہ کس طرح سے جلے

    کہ فغانی راز دار ہے شمع

    نہیں بجھتی لگی ہوئی جی کی

    شعلۂ جان سوگوار ہے شمع

    ہے ادھر داغ برق پروانہ

    اور ادھر چشم ابر بار ہے شمع

    حسن بھی ہے مآل کار وبال

    بزم در بزم کیا ہے خار ہے شمع

    جھانکنا پردے سے بری خو ہے

    خود بہ خود آپ شرمسار ہے شمع

    شب تنہائی اور تو اور یہ

    اے قلقؔ تیری غم گسار ہے شمع

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Qalaq (Pg. ebook-197 page-119)

    • مصنف: قلق میرٹھی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے