دیوانگی نے خوب کرشمہ دکھائے ہیں
دیوانگی نے خوب کرشمہ دکھائے ہیں
اکثر ترے بغیر بھی ہم مسکرائے ہیں
اب اے غم زمانہ ترا کیا خیال ہے
ہم اپنے ساتھ لے کے غم عشق آئے ہیں
مے خانے کی طرف جو بڑھے ہیں تو ہوشیار
کعبہ کا رخ کیا ہے تو ہم ڈگمگائے ہیں
اک صبح زر نگار کی خاطر تمام رات
ہم نے کئی چراغ جلائے بجھائے ہیں
ہم پر بھی رہ گزار محبت کو ناز ہے
ہم نے بھی کچھ نقوش مٹا کر بنائے ہیں
یوں بھی ملی ہے مجھ کو مرے ضبط غم کی داد
اکثر وہ سر جھکائے ہوئے مسکرائے ہیں
حیرت سے دیکھتا ہے زمانہ ہمیں ایازؔ
اس تک پہنچ پہنچ کے جو ہم لوٹ آئے ہیں
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 30)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.