دیوار پر لکھا نہ پڑھو اور خوش رہو
دیوار پر لکھا نہ پڑھو اور خوش رہو
کہتا ہے جو گجر نہ سنو اور خوش رہو
اپنائیت کا خواب تو دیکھو تمام عمر
بیگانگی کا زہر پیو اور خوش رہو
کانٹے جو دوستوں نے بکھیرے ہیں راہ میں
پلکوں سے اپنی آپ چنو اور خوش رہو
باتیں تمام ان کی سنو گوش ہوش سے
اپنی طرف سے کچھ نہ کہو اور خوش رہو
وہ کج ادا ہیں گر تو نہ شکوہ کرو کبھی
بہتر ہے زہر عشق پیو اور خوش رہو
شکوہ کیا زمانے کا تو اس نے یہ کہا
جس حال میں ہو زندہ رہو اور خوش رہو
انورؔ سدید حال اگر مہرباں نہیں
ماضی کو اپنے یاد کرو اور خوش رہو
- کتاب : Prinda Safar men (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.