دکھائی دیں گی نہیں تم کو زندگی کی طرح
دکھائی دیں گی نہیں تم کو زندگی کی طرح
ہماری آنکھیں ہیں سوکھی ہوئی ندی کی طرح
وہ روز ملتا ہے مجھ سے کوئی غرض لے کر
مجھے یہ رشتہ نہیں لگتا دوستی کی طرح
کبھی تو لوگوں کی چیخیں بلند ہوتی ہیں
کبھی یہ چیخیں بھی ہوتی ہیں خامشی کی طرح
اسے نہ قتل کرو آگ اور بھڑکے گی
وہ آدمی نہیں ہے عام آدمی کی طرح
اندھیری شب میں سہارا بنی تمہاری یاد
تمہارا عکس نظر آیا چاندنی کی طرح
تری جدائی نے پاگل بنا دیا مجھ کو
تمام غم ہوئے رخصت مری خوشی کی طرح
مجھے پتہ ہے صباؔ قافیے ردیف اس کے
میں پڑھتی رہتی ہوں دنیا کو شاعری کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.