Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل آئنہ تمثال ہو گر سوز یقیں سے

بسمل دہلوی

دل آئنہ تمثال ہو گر سوز یقیں سے

بسمل دہلوی

MORE BYبسمل دہلوی

    دل آئنہ تمثال ہو گر سوز یقیں سے

    سجدوں کا تعلق رہے در سے نہ جبیں سے

    آداب محبت میں نمائش نہیں داخل

    سجدوں کے نشاں مٹ نہ گئے لوح جبیں سے

    ہستی کے مقامات ہوئے غیب سے روشن

    ہستی پہ نظر کی جو کبھی اٹھ کے زمیں سے

    موجوں نے بلندی کی طرف رخ تو کیا ہے

    تاہم ہیں بہت دور ابھی ماہ مبیں سے

    دیکھے تو کوئی آگ کے دریا میں اتر کر

    تکمیل محبت کا ہے آغاز یہیں سے

    دنیا کو کہاں معرفت گردش دوراں

    ٹکرائیں گے یہ ذرے کبھی عرش بریں سے

    ہر جلوہ نگاہوں میں تڑپنے کو ہے بیتاب

    یہ بات ہوئی آئنہ اک گوشہ نشیں سے

    رکھا ہے قدم چودھویں منزل میں انہوں نے

    لے آئے کوئی شمس و قمر چرخ بریں سے

    بسملؔ میں انہیں دوڑ کے سینے سے لگا لوں

    اے کاش وہ آتے ہوئے مل جائیں کہیں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے