Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل بہت مصروف تھا کل آج بے کاروں میں ہے

شہزاد احمد

دل بہت مصروف تھا کل آج بے کاروں میں ہے

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    دل بہت مصروف تھا کل آج بے کاروں میں ہے

    سات پردوں میں جو رہتا تھا وہ بازاروں میں ہے

    خاک کے پتلے فلک کی سرحدوں کو چھو چکے

    اور جسے انسان کہتے ہیں ابھی غاروں میں ہے

    لاج رکھ لیتے ہیں میری منہ پہ کچھ کہتے نہیں

    دشمنی کا کچھ سلیقہ تو مرے پیاروں میں ہے

    سب کو دیکھا اور کسی کو دیکھ کر ٹوٹا نہیں

    آئنہ شاید ابھی اپنے پرستاروں میں ہے

    دھوپ کیسی تھی کہ میرے ہاتھ کالے کر گئی

    تیرگی کا رنگ شاید نور کے دھاروں میں ہے

    سب صدائیں لفظ ہیں لفظوں کے پیچھے کچھ نہیں

    دیکھنا یہ ہے کہ کوئی سر بھی دستاروں میں ہے

    بر سر پیکار دونوں ہیں نتیجہ کچھ نہیں

    جوش ہے دریاؤں میں اور صبر دیواروں میں ہے

    خیر و شر کی مشعلوں کو تو بجھاتا کیوں نہیں

    میں تو کیا ہوں اک فرشتہ بھی گنہ گاروں میں ہے

    دیکھتے کیا ہو کہ خود منظر تمہیں تکنے لگا

    بیچتے کیا ہو کہ یوسف بھی خریداروں میں ہے

    کوئی بھی منزل نہیں اپنی کشش دونوں طرف

    پاؤں مٹی میں گڑے ہیں آنکھ سیاروں میں ہے

    اب حقیقت جان کر شہزادؔ کیا لینا مجھے

    وجہ غازہ ہی سہی شعلہ تو رخساروں میں ہے

    مأخذ:

    Deewar pe dastak (Pg. 672)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے