Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل اضطراب میں ہے جگر التہاب میں

صائب عاصمی

دل اضطراب میں ہے جگر التہاب میں

صائب عاصمی

MORE BYصائب عاصمی

    دل اضطراب میں ہے جگر التہاب میں

    دیکھا ہے جب سے میں نے کسی کو نقاب میں

    کھل جانے میں وہ کیف اور وہ دل کشی کہاں

    ہے جب کسی کی شرم و حیا و حجاب میں

    میں کھینچتا ہوں ہاتھ سکوں کی تلاش سے

    جب دیکھتا ہوں ایک جہاں کو عذاب میں

    اے شیخ کاش تو بھی کبھی پی کے دیکھتا

    ہے تلخیٔ حیات کا درماں شراب میں

    یہ شوخیاں یہ غفلتیں یہ ہوشیاریاں

    انداز سو طرح کے ہیں تیرے شباب میں

    کیا آج بھی رہیں گی ستاروں سے چشم گیں

    کیا آج بھی نہ آئیں گے وہ ماہتاب میں

    اک اک ادائے حسن ہماری نظر میں ہے

    الفت کی چاشنی ہے نگاہ عتاب میں

    صائبؔ نہ پوچھ حال دل غم زدہ نہ پوچھ

    ہر سانس میری ان دنوں ہے اضطراب میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے