Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل جس کا درد عشق کا حامل نہیں رہا

فیض الحسن خیال

دل جس کا درد عشق کا حامل نہیں رہا

فیض الحسن خیال

MORE BYفیض الحسن خیال

    دل جس کا درد عشق کا حامل نہیں رہا

    وہ شخص تیرے پیار کے قابل نہیں رہا

    جب بھی حنائی ہاتھوں سے گیسو سنور گئے

    آئینۂ بہار مقابل نہیں رہا

    ہر آستاں سے لوٹ کے آنا پڑا اسے

    جو تیرے در پہ آنے کے قابل نہیں رہا

    محرومیاں ہی جس کا مقدر ہیں دوستو

    وہ محفل نشاط کے قابل نہیں رہا

    جب تم نہ تھے تو کچھ بھی نہیں تھا بہار میں

    تم آ گئے تو کوئی مقابل نہیں رہا

    دیوانے تیرے ڈوب گئے گہری نیند میں

    زنداں میں شور طوق و سلاسل نہیں رہا

    جب آپ مسکرائے غم دل کی بات پر

    دل درد کو چھپانے کے قابل نہیں رہا

    تنہائیوں کی بزم ہی اچھی رہی خیالؔ

    محفل میں پر سکون کبھی دل نہیں رہا

    مأخذ:

    Subh Ka Suraj (Pg. 130)

    • مصنف: فیض الحسن خیال
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: فیض الحسن خیال
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے