دل جو زخموں سے بھر گیا میرا
وہ مسیحا کدھر گیا میرا
ہائے وہ شخص باتوں باتوں میں
کتنا نقصان کر گیا میرا
اس نے دیکھا بس اک نگاہ مجھے
اور مقدر سنور گیا میرا
تو مرا آئنہ ہے دیکھ اے دوست
عکس تجھ میں اتر گیا میرا
مجھ سے روشن تھا جو وہی جگنو
آشیاں خاک کر گیا میرا
زندگانی کے اس تلاطم میں
تنکا تنکا بکھر گیا میرا
بس تمنا میں زندہ رہنے کی
ایک کردار مر گیا میرا
زندگی تجھ سے کچھ گلہ ہی نہیں
دل ہی دنیا سے بھر گیا میرا
چشم گریہ میں کیسا ماتم ہے
کیا کوئی خواب مر گیا میرا
چارہ گر کس لیے اب آئے ہو
اب تو ہر زخم بھر گیا میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.