دل کا حق یوں ادا کرے کوئی
دل کا حق یوں ادا کرے کوئی
درد بن کر رہا کرے کوئی
درد میں کچھ کمی سی لگتی ہے
زخم پھر سے ہرا کرے کوئی
پہلے رکھ لے وہ جاں ہتھیلی پر
پھر محبت کیا کرے کوئی
حسن کی خود سپردگی کے لئے
عشق کی انتہا کرے کوئی
مجھ کو اللہ پر بھروسہ ہے
ہو جو دشمن ہوا کرے کوئی
جانے کیا کیا یہ کہتا رہتا ہے
کیسے دل کا کہا کرے کوئی
جب وفاؤں کی کوئی قدر نہیں
کیوں کسی سے وفا کرے کوئی
چھین لیں جو کسی کی بینائی
ان اجالوں کا کیا کرے کوئی
رخ ہواؤں کا دیکھ لے پہلے
جب بھی روشن دیا کرے کوئی
رکھے ملحوظ حق بیانی کو
شاعری جب کیا کرے کوئی
سب یہاں اجنبی سے ہیں فاروقؔ
کس کو اپنا کہا کرے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.