Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے زخموں سے چمن میں شور برپا کر دیا

افسر میرٹھی

دل کے زخموں سے چمن میں شور برپا کر دیا

افسر میرٹھی

MORE BYافسر میرٹھی

    دل کے زخموں سے چمن میں شور برپا کر دیا

    میں نے پھولوں میں ہنسی کا تیری چرچا کر دیا

    اپنی وحشت اپنی بدنامی کا مجھ کو غم نہیں

    اس کا رونا ہے کہ میں نے تجھ کو رسوا کر دیا

    پھر مریض غم نہ بولا دیکھ کر ظالم تجھے

    آنکھوں ہی آنکھوں میں یہ کیا کہہ دیا کیا کر دیا

    سامنے تم آ گئے میں دل پکڑ کر رہ گیا

    میری قسمت سے دوا نے درد پیدا کر دیا

    ہائے اب کوئی ٹھکانا آرزوؤں کا نہیں

    دل کی بستی لوٹ لی ظالم نے یہ کیا کر دیا

    چاندنی کا رات اک دریا بنایا ماہ نے

    موتیوں سے میں نے پر رو رو کے دریا کر دیا

    میری میت پر وہ آیا سب ہوئے محو جمال

    موت کو بھی میری ظالم نے تماشا کر دیا

    اب شعاع حسن پر انوار ہے نظارہ سوز

    تیری اس بے پردگی نے خود ہی پردہ کر دیا

    دشت گردی کی بدولت چار تنکے چن لئے

    آشیاں کا میری وحشت نے سہارا کر دیا

    کیا صدا تھی سننے والے دل پکڑ کر رہ گئے

    تیرے نالوں نے تو افسرؔ حشر برپا کر دیا

    مأخذ:

    پیام روح (Pg. 92)

    • مصنف: افسر میرٹھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے