دل کی ہر بات مان لی ہم نے
دل کی ہر بات مان لی ہم نے
تجھ کو پانے کی ٹھان لی ہم نے
شہر کی وحشتوں سے گھبرا کر
چادر دشت تان لی ہم نے
ایک دوجے سے چاہتوں کے عوض
عمر بھر کی تھکان لی ہم نے
بیچ کر دشمنوں کو سارے تیر
ایک خالی کمان لی ہم نے
شاید اک روز اس میں دب جائیں
کوئلے کی جو کان لی ہم نے
جب تماشے کو گرم ہونا تھا
مہلت اک درمیان لی ہم نے
لوگ جگنو پکڑ نہ پائے جب
اڑ کے اک کہکشان لی ہم نے
آفتیں روز کر رہی ہیں سلام
غم کی گویا دکان لی ہم نے
شب اسے بھولنے کی کوشش کی
تھک کے اپنی ہی جان لی ہم نے
ہو کے غالبؔ سے آشنا فرحتؔ
پھر نشاط زبان لی ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.