Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کی ہر لرزش مضطر پہ نظر رکھتے ہیں

فانی بدایونی

دل کی ہر لرزش مضطر پہ نظر رکھتے ہیں

فانی بدایونی

MORE BYفانی بدایونی

    دل کی ہر لرزش مضطر پہ نظر رکھتے ہیں

    وہ میری بے خبری کی بھی خبر رکھتے ہیں

    درد میں لطف خلش کیف کشش پاتا ہوں

    کیا وہ پھر عزم تماشائے جگر رکھتے ہیں

    جس طرف دیکھ لیا پھونک دیا طور مجاز

    یہ ترے دیکھنے والے وہ نظر رکھتے ہیں

    خود تغافل نے دیا مژدۂ بیداد مجھے

    اللہ اللہ مرے نالے بھی اثر رکھتے ہیں

    بے بسی دیکھ یہ سو بار کیا عہد کہ اب

    تجھ سے امید نہ رکھیں گے مگر رکھتے ہیں

    ہے ترے در کے سوا کوئی ٹھکانا اپنا

    کیا کہیں تیرے اجاڑے ہوئے گھر رکھتے ہیں

    کوئی اس جبر تمنا کی بھی حد ہے فانیؔ

    ہم شب ہجر میں امید سحر رکھتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    دل کی ہر لرزش مضطر پہ نظر رکھتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے