Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو شہرت کا طلب گار نہ ہونے دیجے

ایم ۔ نصراللہ نصر

دل کو شہرت کا طلب گار نہ ہونے دیجے

ایم ۔ نصراللہ نصر

MORE BYایم ۔ نصراللہ نصر

    دل کو شہرت کا طلب گار نہ ہونے دیجے

    خود کو رسوا سر بازار نہ ہونے دیجے

    فاقہ کر لیجئے اس شہر جفا میں لیکن

    خم انا کی کبھی دستار نہ ہونے دیجے

    جس کی تعمیر میں اسلاف کا خوں شامل ہو

    اس حویلی کو تو مسمار نہ ہونے دیجے

    گفتگو میں بھی رہے حسن تکلم کا خیال

    اور لہجے کو بھی تلوار نہ ہونے دیجے

    وقت سے قیمتی دنیا میں کوئی چیز نہیں

    کوئی پل زیست کا بیکار نہ ہونے دیجے

    خامشی نصرؔ ہے دراصل ذہانت کی دلیل

    اپنے حالات کو اخبار نہ ہونے دیجے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے