دل کو یہ سمجھانا ہے
دنیا پاگل خانہ ہے
وہ کیسا بیگانہ ہے
دل جس کا دیوانہ ہے
فطرت کے بیگار سبھی
شمع ہے پروانہ ہے
جیون دکھ سکھ سکھ دکھ سب
الجھا تانا بانا ہے
ہیرے موتی رو لینا
ہنسنے کا ہرجانا ہے
سپنا ہے یہ جیون اور
دنیا اک افسانہ ہے
حاصل کا بھی حاصل کیا
آخر تو مر جانا ہے
منزل ویسے دور نہیں
رستہ کچھ انجانا ہے
موت کے قدموں میں رکھا
ہستی اک نذرانہ ہے
پنہاںؔ اب تو ہر اک کو
شاعر ہی کہلانا ہے
مأخذ:
اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 70)
-
- ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.