Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں

مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں

مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

MORE BYمرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی

    دل کشتۂ نظر ہے محروم گفتگو ہوں

    سمجھو مرے اشارے میں سرمہ در گلو ہوں

    مدت سے کھو گیا ہوں سرگرم جستجو ہوں

    اپنا ہی مدعا ہوں اپنی ہی آرزو ہوں

    صورت سوال ہوں میں پوچھو نہ میرا مطلب

    میں اپنے مدعا کی تصویر ہو بہ ہو ہوں

    ہے دل میں جوش حسرت رکتے نہیں ہیں آنسو

    رستی ہوئی صراحی ٹوٹا ہوا سبو ہوں

    زخموں سے دل کا عالم کیا پوچھتے ہو کیا ہے

    گلزار بے خزاں ہوں دنیائے رنگ و بو ہوں

    جلوے حجاب افگن آنکھیں ہلاک حسرت

    تو محو پردہ داری میں وقف جستجو ہوں

    پامال یوں ہوا ہوں پنہاں ہے مجھ میں عالم

    ایک مشت خاک ہو کر صحرائے آرزو ہوں

    رخ سے کفن ہٹا دو کیا پوچھتے ہیں پوچھیں

    پردے میں خامشی کے سرگرم گفتگو ہوں

    کس سے عزیزؔ رکھوں امید دوستی کی

    سرکش ہے نفس جب تک اپنا ہی میں عدو ہوں

    مأخذ:

    Anjum Kada (Pg. 31)

    • مصنف: مرزا محمد ہادی عزیز لکھنوی
      • اشاعت: 1956
      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، علی گڑھ
      • سن اشاعت: 1956

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے