دل میں ہے پر زیست میں شامل نہیں ہے
دل میں ہے پر زیست میں شامل نہیں ہے
خوبصورت ہے مگر حاصل نہیں ہے
جاں نکل جاتی ہے گر وہ مسکرا دے
کون کہتا ہے کہ وہ قاتل نہیں ہے
یہ شکایت ہے مری اپنے خدا سے
گال پر اس کے کوئی بھی تل نہیں ہے
گر حقیقت میں نہیں ہم پا سکے تو
خواب میں پا لینا تو مشکل نہیں ہے
چاند ہے تارے ہیں سناٹا ہے ہم ہیں
اور تم کہتے ہو کہ محفل نہیں ہے
ڈوب جاؤں پیار میں ساگرؔ تمہارے
اب سوا تیرے مری منزل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.