Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں جمال یار کی تنویر دیکھیے

عالمگیر خان کیف

دل میں جمال یار کی تنویر دیکھیے

عالمگیر خان کیف

MORE BYعالمگیر خان کیف

    دل میں جمال یار کی تنویر دیکھیے

    اس آئنے میں صورت تصویر دیکھیے

    رسوا تمام خلق میں ہوں یا ذلیل ہوں

    کیا دن دکھائے نالۂ شبگیر دیکھیے

    بندہ کہاں جناب کہاں یہ مکاں کہاں

    مقسوم دیکھیے مری تقدیر دیکھیے

    اب کے جو ہول دل ہو تو یہ کیجئے علاج

    سینے پہ رکھ کے یار کے تصویر دیکھیے

    دروازہ کھولیے مجھے گھر میں بلائیے

    کب سے ہلا رہا ہوں میں زنجیر دیکھیے

    ہے قصر تن میں رعشۂ پیری سے زلزلہ

    گرتی ہے کوئی دم میں یہ تعمیر دیکھیے

    کوچے میں آپ کے مرے مٹی خراب ہے

    برباد ہو رہی ہے یہ اکسیر دیکھیے

    جلاد سے کہو کہ نہ پوچھے وصیتیں

    ہوتی ہے میرے قتل میں تاخیر دیکھیے

    محشر میں بھی ہوا نہ مرا ان کا فیصلہ

    طول کلام و وسعت تقریر دیکھیے

    دل آپ کا تو کیا ہے ابھی عرش تک ہلے

    منظور ہو تو آہ کی تاثیر دیکھیے

    بیمار ہو کے بوسۂ عناب لب لیا

    مجھ کو نہ دیکھیے مری تدبیر دیکھیے

    جب بوسہ مانگتا ہوں میں کرتے ہو حجتیں

    اتنے سے منہ پہ اور یہ تقریر دیکھیے

    پیری میں ہم کو عشق مژہ کا خیال ہے

    ہوتی ہے یہ کمان ہدف تیر دیکھیے

    منظور امتحان ہے بخشش کا آپ کے

    کرتا ہوں کس امید پہ تقصیر دیکھیے

    مأخذ:

    آئینہ ناظرین (Pg. 199)

    • مصنف: عالمگیر خان کیف
      • ناشر: مطبع مصطفائی، کانپور
      • سن اشاعت: 1875

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے