Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں جو تصور ہے تری زلف رسا کا

محمد یوسف راسخ

دل میں جو تصور ہے تری زلف رسا کا

محمد یوسف راسخ

MORE BYمحمد یوسف راسخ

    دل میں جو تصور ہے تری زلف رسا کا

    سمجھا ہوں اسے میں تو عمل رد بلا کا

    دنیا میں کوئی مجھ سا گنہ گار نہ ہوگا

    میں خاک کا پتلا نہیں پتلا ہوں خطا کا

    جنت کی ہے امید تو دوزخ کا ہے کھٹکا

    دشوار ہے میدان بہت بیم و رجا کا

    حوران جناں نے ہمیں آنکھوں پہ بٹھایا

    دیکھے تو کوئی مرتبہ تیرے شہدا کا

    ساغر کی تمنا ہے نہ شیشہ کی ضرورت

    مستانہ ہوں تیری نگہ ہوشربا کا

    انوار محمد کے ہیں انوار الٰہی

    دیدار محمد کا ہے دیدار خدا کا

    اک راز ہے یہ بھی کہ تری تیغ کا پانی

    چشمہ ہے شہیدوں کے لئے آب بقا کا

    اللہ کے محبوب کی نظروں میں ہے اعجاز

    سینہ میں جو اللہ کا گھر تھا اسے تاکا

    بے آئی مروں تم پہ کہ مرنا ہے مقدر

    کیوں مفت میں احسان اٹھاؤں میں قضا کا

    مرقد میں بھی امت کو نہ بھولے شۂ والا

    اللہ غنی دھیان ہے کتنا غربا کا

    روضے پہ کیا عرض مرا حال پریشاں

    احسان نہ بھولوں گا کبھی باد صبا کا

    جس خاک پہ عاشق نے کئے سجدوں پہ سجدے

    خاکہ تھا وہاں آپ کے نقش کف پا کا

    ارباب کرم پھولتے پھلتے ہیں ہمیشہ

    ملتا ہے ثمر ان کو غریبوں کی دعا کا

    راسخؔ کی زباں پر ہو دم مرگ یہ مصرعہ

    محبوب کی امت میں ہوں بندہ ہوں خدا کا

    مأخذ:

    Auraq-e-Pareshan (Pg. 25)

    • مصنف: محمد یوسف راسخ
      • ناشر: محمد یوسف راسخ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے