Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں تیر عشق ہے اور فرق پر شمشیر عشق

پروین ام مشتاق

دل میں تیر عشق ہے اور فرق پر شمشیر عشق

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    دل میں تیر عشق ہے اور فرق پر شمشیر عشق

    کیا بتائیں پڑ گئی ہے پاؤں میں زنجیر عشق

    دیکھنے والے یہ کہتے ہیں کتاب دہر میں

    تو سراپا حسن کا نقشہ ہے میں تصویر عشق

    کوہ کن اور قیس مل جائیں تو میں ان سے کہوں

    لے گئے کیا ساتھ ہی قبروں میں تم تاثیر عشق

    واہ رے انصاف اتنا بھی نہ واں پوچھا گیا

    یہ قصور حسن ہے یا اصل میں تاثیر عشق

    بات کرنے سے بھی نفرت ہو گئی دل دار کو

    واہ رے اظہار الفت واہ رے تاثیر عشق

    کیا سبب کیا وجہ کیوں آ کر نکل جائے شکار

    کیوں نشانہ پر نہ جائے گا ہمارا تیر عشق

    پہلے اپنا سر قلم کروائے پھر تیار ہو

    ہر کسی کا کام ہے جو لکھ سکے تفسیر عشق

    دولت دیدار حسب مدعا حاصل ہوئی

    مل گئی جس شخص کو تقدیر سے اکسیر عشق

    حسن جاناں کی کشش دنیا میں باقی رہ گئی

    بد نصیبی سے ہماری اڑ گئی تاثیر عشق

    تو بھی گل کے آئینے پر کھینچ دے تصویر حسن

    میں بھی بلبل کو سناؤں باغ میں تقریر عشق

    کیا شکایت اس کی پرویںؔ یہ تو ہوتی آئی ہے

    پہلے الفت کی تھی عزت اور نہ اب توقیر عشق

    مأخذ:

    Deewan-e-parveen (Pg. ebook-103 page-100)

    • مصنف: پروین ام مشتاق
      • ناشر: عزیزی پریس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے