Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں ٹیسیں جاگ اٹھتی ہیں پہلو بدلتے وقت بہت

اختر لکھنوی

دل میں ٹیسیں جاگ اٹھتی ہیں پہلو بدلتے وقت بہت

اختر لکھنوی

MORE BYاختر لکھنوی

    دل میں ٹیسیں جاگ اٹھتی ہیں پہلو بدلتے وقت بہت

    اپنا زمانہ یاد آتا ہے سورج ڈھلتے وقت بہت

    وہ پرچم وہ سر کے طرے اور وہ سفینے اپنے تھے

    جن کو دیکھ کے شعلے بھی روئے تھے جلتے وقت بہت

    ان شیشوں کے ریزوں کا مرہم ہے اپنے زخموں پر

    لمحہ لمحہ جو ٹوٹے تلواریں چلتے وقت بہت

    پل بھر میں پانی ہوتے دیکھے ہیں صنم کرداروں کے

    ہم کیسے کہہ دیں لگتا ہے سنگ پگھلتے وقت بہت

    سونے کتنے بام ہوئے کتنے آنگن بے نور ہوئے

    چاند سے چہرے یاد آتے ہیں چاند نکلتے وقت بہت

    اب ہر گھر کی چوکھٹ ہم پر ہنستی ہے تو راز کھلا

    پھوٹ پھوٹ کر روئی تھیں کیوں دہلیزیں چلتے وقت بہت

    دو نسلوں کی کشتی تھی وہ پچھلے دنوں جو ڈوب گئی

    بھیگے جسموں والو لگے گا تم کو سنبھلتے وقت بہت

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 554)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے