Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں وہ کیفیت نشۂ صہبا ہی نہیں

حبیب احمد صدیقی

دل میں وہ کیفیت نشۂ صہبا ہی نہیں

حبیب احمد صدیقی

MORE BYحبیب احمد صدیقی

    دل میں وہ کیفیت نشۂ صہبا ہی نہیں

    درپئے ہوش نگاہ طرب افزا ہی نہیں

    لالہ و گل میں کشش ہے نہ مہ و انجم میں

    اب نگاہوں پہ حجابات تمنا ہی نہیں

    اس طرح مجھ سے تخاطب ہے کہ جیسے میں نے

    چشم مشتاق سے ان کو کبھی دیکھا ہی نہیں

    کیا بنے کوئی حریف نگہ سحر طراز

    ہمت افزا کوئی در پردہ اشارا ہی نہیں

    دامن غم بھی کہیں چھوٹ نہ جائے ہمدم

    زندگی کے لئے پھر کوئی سہارا ہی نہیں

    اس قدر خوگر بیداد کیا دنیا نے

    اب مجھے شکوۂ بے مہرئی دنیا ہی نہیں

    دل ہے خوں روح ہے بیتاب نظر ہے خیرہ

    ہم یہ سمجھے تھے کہ پاداش تمنا ہی نہیں

    چشم مشتاق سے گھبرا گئی چشم خنداں

    میری نظروں کو تقاضے کا سلیقہ ہی نہیں

    کیا کریں گر نہ جئیں کوثر و طوبیٰ کے لئے

    جن غریبوں کے لئے راحت دنیا ہی نہیں

    مأخذ:

    دیوان حبیب (Pg. 28)

    • مصنف: حبیب احمد صدیقی
      • ناشر: نامعلوم تنظیم
      • سن اشاعت: 1948

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے