Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں وہ تھے دل تھا روشن اب خدا کا نام ہے

تاج پیامی

دل میں وہ تھے دل تھا روشن اب خدا کا نام ہے

تاج پیامی

MORE BYتاج پیامی

    دل میں وہ تھے دل تھا روشن اب خدا کا نام ہے

    وہ تھا آغاز محبت اور یہ انجام ہے

    ضبط غم کا سلسلہ اب جزو ہستی بن گیا

    چاہے جو کچھ بھی کریں وہ میرے سر الزام ہے

    بستر گل پر جو محو خواب ہیں وہ جانیں کیا

    زندگی خار الم ہے تیغ خوں آشام ہے

    حسن کو سنجاب و مخمل عشق کو جامہ دری

    بارگاہ حق سے الفت کا یہی انعام ہے

    خام ہے جس کا شعور زندگی جانے وہ کیا

    ہر حسیں شے میں خوشی کا آج بھی پیغام ہے

    جلوہ ہائے رنگ و بو کیا دعوت فکر و نظر

    زندگی کیا ہے مسلسل جستجو کا نام ہے

    خون جب غنچوں کا ہوتا ہے تو کھلتے ہیں گلاب

    پردۂ تخریب میں تعمیر کا پیغام ہے

    چشم انساں میں ہوئی تقدیر عالم بے حجاب

    مرکز تسخیر اب تو چرخ نیلی فام ہے

    زندگی کا راز کیا ہے یا فنا کیا چیز ہے

    تو پیامیؔ رمز سمجھے یہ خیال خام ہے

    مأخذ:

    آئینہ (Pg. 95)

    • مصنف: تاج پیامی
      • ناشر: حلقۂ احباب، دیسنہ، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے