Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل مضطرب بہت ہے مجھے آ سنبھال تو

عرشی ملک

دل مضطرب بہت ہے مجھے آ سنبھال تو

عرشی ملک

MORE BYعرشی ملک

    دل مضطرب بہت ہے مجھے آ سنبھال تو

    جھولی میں میری لطف کی کچھ بھیک ڈال تو

    دستک ہے تیری یاد کی دھک دھک کی یہ صدا

    اس بے قرار دل کی مسلسل دھمال تو

    اس لوح دل پہ صرف ترا نام ہے کھدا

    اس دل کو ٹھوکروں سے نہ کر پائمال تو

    تو میرے ذکر و فکر پہ سوچوں پہ حکمراں

    تو میری گفتگو بھی ہے میرا خیال تو

    تو لشکر گماں میں یقیں کا ثبات ہے

    تاریک راستوں میں دیے کی مثال تو

    میں تیرے آب عشق کی مچھلی ہوں جان جاں

    خشکی پہ مت فراق کی مجھ کو اچھال تو

    تجھ کو پکارتا ہے مرا ڈوبتا بدن

    دلدل سے اس جہان کی مجھ کو نکال تو

    کر پاک مجھ کو قرب کے قابل بنا مجھے

    سب گند میرے دور ہوں مجھ کو اجال تو

    قیوم تو ہے تجھ سے ہر اک چیز کو قیام

    برسوں سے کر رہا ہے مری دیکھ بھال تو

    اپنے وجود کو ترے قدموں میں رکھ دیا

    اس بے کمال چیز کو دے دے کمال تو

    تکتی ہوں ہر گھڑی ترے جلوے نئے نئے

    میری خوشی بھی تجھ سے ہے میرا ملال تو

    جراح بھی ہے تو مرا تو ہی طبیب ہے

    تو میرے دل کا زخم مرا اندمال تو

    مانا کہ میں فقیر ہوں مفلس ہوں بے نوا

    تجھ سے تجھی کو مانگا ہے میرا سوال تو

    دولت کے دیوتا کا پجاری ہے سارا شہر

    پر مجھ دل شکستہ کا جاہ و جلال تو

    غافل کیا ہے کثرت اموال نے جنہیں

    رکھتا ہے عمر بھر انہیں آشفتہ حال تو

    مجھ کو فنا کا شوق ہے کر عشق میں فنا

    آب حیات دے کے نہ عرشیؔ کو ٹال تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے