Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل نہیں ملنے کا پھر میرا ستم گر ٹوٹ کر

فروغ حیدرآبادی

دل نہیں ملنے کا پھر میرا ستم گر ٹوٹ کر

فروغ حیدرآبادی

MORE BYفروغ حیدرآبادی

    دل نہیں ملنے کا پھر میرا ستم گر ٹوٹ کر

    چیز یہ ایسی نہیں جڑ جائے گی جو پھوٹ کر

    آج ہے دل میں مرے کل ہے عدو کی آنکھ میں

    تجھ میں بھر دی ہے یہ ایسی کس نے شوخی کوٹ کر

    اپنے بیگانوں کی نظریں پڑ رہی ہیں آپ پر

    واہ کیا نام خدا نکلی جوانی پھوٹ کر

    اس کا دشمن سے تعلق اس کا دشمن سے ملاپ

    سن رہا ہوں آج کل جو کچھ الٰہی چھوٹ کر

    اب کہاں نظارۂ گل اب کہاں لطف چمن

    ایک آفت میں پڑے ہیں ہم قفس سے چھوٹ کر

    بے خبر سوتا ہے کوئی سیج پر آرام سے

    ہچکیاں لے لے کے کوئی رو رہا ہے پھوٹ کر

    دل نہ پگھلے اور کس کا دل مرا دل حیف ہے

    نازنیں پھر نازنیں تجھ سا جو روئے پھوٹ کر

    یہ نہ مانے گا نہ سمجھائے سے سمجھے گا کبھی

    تجھ پہ دل آیا ہے میرا اے ستم گر ٹوٹ کر

    یاس و غم رنج و الم نے کر لیا ہے دل میں گھر

    اے خوشیٔ وصل جاناں آئے دن بھی پھوٹ کر

    اف رے ذوق جستجو اللہ رے شوق کوئے دوست

    گرد رہ پیچھے رہی جاتی ہے مجھ سے چھوٹ کر

    خاک اڑتی ہے دل ویراں میں اب رکھا ہے کیا

    یاس سب کچھ لے گئی ارمان و حسرت لوٹ کر

    کیوں ستاتا ہے فروغؔ مبتلا کو اس قدر

    دل نہیں جڑتا نہیں جڑتا ستم گر ٹوٹ کر

    مأخذ:

    Kalam-e-Frogh (Pg. 24)

      • اشاعت: 1998
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے