دل و نگاہ پہ طاری رہے فسوں اس کا
دل و نگاہ پہ طاری رہے فسوں اس کا
تمہارا ہو کے بھی ممکن ہے میں رہوں اس کا
زمیں کی خاک تو کب کی اڑا چکے ہیں ہم
ہماری زد میں ہے اب چرخ نیلگوں اس کا
تجھے خبر نہیں اس بات کی ابھی شاید
کہ تیرا ہو تو گیا ہوں مگر میں ہوں اس کا
اب اس سے قطع تعلق میں بہتری ہے مری
میں اپنا رہ نہیں سکتا اگر رہوں اس کا
دل تباہ کی دھڑکن بتا رہی ہے رضاؔ
یہیں کہیں پہ ہے وہ شہر پر سکوں اس کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.