Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل سا پابند تحمل دوسرا کوئی نہیں

نواب دہلوی

دل سا پابند تحمل دوسرا کوئی نہیں

نواب دہلوی

MORE BYنواب دہلوی

    دل سا پابند تحمل دوسرا کوئی نہیں

    ٹوٹتا رہتا ہے شیشہ اور صدا کوئی نہیں

    دل کی دھڑکن رہنما ہے جستجوئے شوق میں

    اک صدا کانوں میں آتی ہے پتا کوئی نہیں

    کم زیادہ کا گلہ کیا اپنا اپنا ظرف ہے

    بادہ خوارو اس میں ساقی کی خطا کوئی نہیں

    سجدہ گاہ شوق تھا ان کے قدم کا ہر نشاں

    دیکھ لو نقش جبیں اب نقش پا کوئی نہیں

    حرف جتنے حسن کے ہیں اتنے ہی ہیں عشق کے

    پلے دونوں دیکھیے کم اور سوا کوئی نہیں

    خامشی ہے اہل غیرت کی طریق عرض حال

    یہ نہ سمجھیں آپ دل میں مدعا کوئی نہیں

    ڈر نہیں نوابؔ طوفاں خیز موجوں کا مجھے

    ساتھ اپنے ہے خدا گر نا خدا کوئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے