Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل تھا ہمارا سونے جیسا اب تم کو جتلائیں کیا

بلقیس ظفر

دل تھا ہمارا سونے جیسا اب تم کو جتلائیں کیا

بلقیس ظفر

MORE BYبلقیس ظفر

    دل تھا ہمارا سونے جیسا اب تم کو جتلائیں کیا

    الفت میں کیا دکھ جھیلے ہیں ہم نے یہ بتلائیں کیا

    اب کے برس بھی ساون برسا ویسا ہی کچھ پاگل سا

    کالی گھٹائیں کیسے اٹھیں سارا کچھ بتلائیں کیا

    گلشن میں ہے پھر وہ بہاراں جس کے تم شیدائی تھے

    چشم تصور سے ہی دیکھو لفظوں میں دکھلائیں کیا

    دل کی ضد تو دیکھو کیا انہونی باتیں کرتا ہے

    شام و سحر کی ڈوریں چھوٹیں اب اس کو بہلائیں کیا

    زیست عبارت ہے اک ایسی پڑھ نہ سکو گے جانے دو

    لفظ کے دیپک جو ہیں روشن ہم ان کو گہنائیں کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے