دماغ و دل میں جھگڑا ہو گیا ہے
بدن کے شہر میں کرفیو لگا ہے
وفا مہر و محبت کے معانی
وہ مل جائے تو اس سے پوچھنا ہے
مقدر میں یہی لکھا تھا شاید
چلو اچھا ہوا جیسا ہوا ہے
ہٹا دو اس کو تو اس زندگی نے
سوائے غم کے مجھ کو کیا دیا ہے
رگ جاں سے بھی ہے نزدیک لیکن
ہمارے درمیاں اک فاصلہ ہے
اندھیرے دندناتے پھر رہے ہیں
دیا بے وقت کیا اک بجھ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.