دن ڈھلے کا یہ تعلق خواب سا رہ جائے گا
دن ڈھلے کا یہ تعلق خواب سا رہ جائے گا
ہم چلے جائیں گے اور تو جاگتا رہ جائے گا
فاصلے آفاق کو لے کر کہیں کھو جائیں گے
کائناتوں کے تصرف میں خلا رہ جائے گا
کونج دریا چونچ میں بھر کر ہوا ہو جائے گی
پانیوں کا داستاں گو دیکھتا رہ جائے گا
جاگتے جنگل میں کھو جائیں گی پریاں خواب کی
منتظر نیندوں کا دروازہ کھلا رہ جائے گا
زاد رہ میں رکھ لے سورج باندھ کر چاہے نوابؔ
شام نگری کی طرف جو بھی چلا رہ جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.