Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دن کے سینہ پہ رات کا پتھر

محمود بیگ ساز

دن کے سینہ پہ رات کا پتھر

محمود بیگ ساز

MORE BYمحمود بیگ ساز

    دن کے سینہ پہ رات کا پتھر

    کس کے ہے التفات کا پتھر

    روک دیتا ہے بڑھتے قدموں کو

    ہو کے حائل حیات کا پتھر

    سنگ بنیاد ہے محبت کا

    یا مری کائنات کا پتھر

    مجھ کو دنیا نے آزمایا ہے

    پھینک کر حادثات کا پتھر

    ٹکڑے ٹکڑے صفات کی مورت

    ریزہ ریزہ ہے ذات کا پتھر

    ہے یہ امداد باہمی کا بھون

    پانچ کی اینٹ سات کا پتھر

    کیا اٹھائیں گے ناتواں کاندھے

    دہر کے التفات کا پتھر

    ہاتھ آ جاؤ گے رنگے ہاتھوں

    پھینک دو اپنے ہاتھ کا پتھر

    ہونے والا ہے نذر آندھی کی

    اک نہ اک دن حیات کا پتھر

    سازؔ کل واردات کہہ دے گا

    موقع واردات کا پتھر

    مأخذ:

    تار نفس (Pg. 21)

    • مصنف: محمود بیگ ساز
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے