دن تو جوں توں چلو گزر جائے
دن تو جوں توں چلو گزر جائے
نگھرا رات میں کدھر جائے
یہ سڑک پر پڑا ہوا اک شخص
اس کے سینے سے کار اتر جائے
گھر سے پاؤں نکل گیا اس کا
اب خدا جانے وہ کدھر جائے
اس زمانے میں زندگی کے لئے
سوچ بھی لے کوئی تو مر جائے
رات کی فکر تو کروں لیکن
سر سے یہ دھوپ تو اتر جائے
آئنہ منہ چڑا رہا ہے مجھے
خود کو جو دیکھ لے تو ڈر جائے
انتشار حیات اف جیسے
آئینہ ٹوٹ کر بکھر جائے
مأخذ:
بروقت (Pg. 108)
- مصنف: فہیم امروہوی
-
- ناشر: بزم حیات امروہہ، یو۔ پی۔
- سن اشاعت: 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.