دیا جو ساقی نے ساغر مے دکھا کے آن اک ہمیں لبالب
دیا جو ساقی نے ساغر مے دکھا کے آن اک ہمیں لبالب
اگرچہ مے کش تو ہم نئے تھے پہ لب پہ رکھتے ہی پی گئے سب
چلے ہیں دینے کو ہم جسے دل وہ ہنس کے لے لے بس اب ہمیں تو
یہی ہے خواہش یہی تمنا یہی ہے مقصد یہی ہے مطلب
کبھی جو آتے ہیں دیکھنے ہم تو آپ تیوری کو ہیں چڑھاتے
جو ہر دم آویں تو کیجے خفگی میاں ہم آتے ہیں ایسے کب کب
نہ پی تھی ہم نے یہ مے تو جب تک نظیرؔ ہم میں تھا دین و ایماں
لگا لبوں سے وہ جام پھر تو کہاں کا دین اور کہاں کا مذہب
مأخذ:
Deewan-e-Nazeer Akbarabadi (Pg. page-32 ebook-75)
-
- اشاعت: 1942
- ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.