دیئے نگاہوں کے اپنی بجھائے بیٹھا ہوں
دیئے نگاہوں کے اپنی بجھائے بیٹھا ہوں
تجھے میں کتنے دنوں سے بھلائے بیٹھا ہوں
مرے لئے ہی دھڑکتا ہے کائنات کا دل
کہاں اکیلا کوئی بوجھ اٹھائے بیٹھا ہوں
غبار راہ اڑے تو کوئی امید جگے
میں کب سے راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھا ہوں
ہنر جو خواب چرانے کا میں نے سیکھا ہے
یہاں پہ کتنوں کی نیندیں اڑائے بیٹھا ہوں
کہیں وہ مجھ سے مجھے مانگ لے تو کیا ہوگا
میں اپنے آپ کو کب کا گنوائے بیٹھا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.