دوچار دوستوں کی نظر لگ گئی مجھے
دوچار دوستوں کی نظر لگ گئی مجھے
ورنہ کسی کے ساتھ کی عادت نہ تھی مجھے
پھر آپ کی گلی سے گزرتے ہوئے لگا
پیچھے سے جیسے آپ نے آواز دی مجھے
ہنستا ہوں اس لئے کہ اسی میں سکون ہے
رو کر بھی کون سی خوشی واپس ملی مجھے
میں کس طرح سے تیرے بنا ہو گیا تباہ
میں سوچتا ہوں کاش کہ تو دیکھتی مجھے
اپنا سکون اور ہے دل کا سکون اور
دل کے سکون سے ہی مصیبت ملی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.