Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو اک قطرے ہیں چشم تر نہیں ہے

صدام حسین مضؔمر

دو اک قطرے ہیں چشم تر نہیں ہے

صدام حسین مضؔمر

MORE BYصدام حسین مضؔمر

    دو اک قطرے ہیں چشم تر نہیں ہے

    تو گویا بے بسی ہے پر نہیں ہے

    ہمارے سر میں سودا ہے مگر ہاں

    کسی سودے میں دیکھو سر نہیں ہے

    ابھی تک تو ہمیں کچھ خوف تھا پر

    ذرا بھی اب کسی کا ڈر نہیں ہے

    مسافر ہیں اگرچہ اس جہاں کے

    تلاش و جستجوئے در نہیں ہے

    بہت کچھ ہے ہمارے ذہن و دل میں

    مگر دیکھو کسی کا گھر نہیں ہے

    ہمارے سر پہ چھت ہے آسماں کی

    ہمیں ان آندھیوں کا ڈر نہیں ہے

    پس پردہ ہے میری دل فگاری

    پریشاں کن کوئی منظر نہیں ہے

    اگرچہ حشر کا سا سامنا ہے

    مگر برپا ابھی محشر نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے