Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو جہاں کو نگہ عجز سے اکثر دیکھا

عبد الہادی وفا

دو جہاں کو نگہ عجز سے اکثر دیکھا

عبد الہادی وفا

MORE BYعبد الہادی وفا

    دو جہاں کو نگہ عجز سے اکثر دیکھا

    ہم نے امید کو حرماں کے برابر دیکھا

    طالع بے ہنری اوج فلک پر دیکھا

    جس جگہ وہم نہ پہنچا تھا وہاں سر دیکھا

    اس برے وقت میں بھی لاکھ سے اچھا ہوں میں

    میں نے معشوق کے پردہ میں مقدر دیکھا

    کیا کہوں قصۂ دلچسپیٔ حال ابتر

    دوستوں نے مجھے اغیار سے بڑھ کر دیکھا

    اے اجل خوب بتایا وہ قیامت ہوگی

    جس کے آغوش میں تو نے دل مضطر دیکھا

    بیکس ہائے تمنا نے سلایا ہے مجھے

    پھر نہ جاگوں گا اگر خواب میں محشر دیکھا

    یار جب پردہ نشیں ہے تو کہاں کا پردہ

    پردہ یہ ہے کہ اسے پردہ سے باہر دیکھا

    پاؤں پھیلائے ہیں بے جا ہوس دنیا نے

    ہم نے دنیا ہی کو لپٹا ہوا بستر دیکھا

    اس کھلے ظلم نے سب کھول دیے ہیں پردے

    ہم نے دیکھا تجھے سو بار ستم گر دیکھا

    ٹپکا پڑتا ہے رگ شوق سے خون حسرت

    کیا وفاؔ دست قضا میں کوئی نشتر دیکھا

    مأخذ:

    کلیات وفا (Pg. 28)

    • مصنف: عبد الہادی وفا
      • سن اشاعت: 1923

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے