aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوست دشمن نے کئے قتل کے ساماں کیا کیا

حیدر علی آتش

دوست دشمن نے کئے قتل کے ساماں کیا کیا

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    دلچسپ معلومات

    گیارہویں شعر کا پہلا مصرع ’جل گیا آگ میں آپ اپنے میں مانند چنار‘ دیوان جوشش (مرتب کردہ کلیم الدین احمد) میں یوں ہے ’مانند چنار آگ میں اپنی ہی جلے ہم‘۔

    دوست دشمن نے کئے قتل کے ساماں کیا کیا

    جان مشتاق کے پیدا ہوئے خواہاں کیا کیا

    آفتیں ڈھاتی ہے وہ نرگس فتاں کیا کیا

    داغ دیتی ہے مجھے گردش دوراں کیا کیا

    پھر سکی میرے گلے پر نہ چھری ہے ظالم

    ورنہ گردوں سے ہوئے کار نمایاں کیا کیا

    حسن میں پہلوئے خورشید مگر دابے گا

    دور کھنچتا ہے ہمارا مہ تاباں کیا کیا

    روئے دلبر کی صفا سے تھا بڑا ہی دعویٰ

    سامنے ہو کے ہوا آئنہ حیراں کیا کیا

    آنکھیں گیسو کے تصور میں رہا کرتی ہیں بند

    لطف دکھلاتا ہے یہ خواب پریشاں کیا کیا

    گردش چشم دکھاتا ہے کبھی گردش جام

    میری تدبیر میں پھرتا ہے یہ دوراں کیا کیا

    چشم بینا بھی عطا کی دل آگہ بھی دیا

    میرے اللہ نے مجھ پر کئے احساں کیا کیا

    دوست نے جب نہ دم ذبح سسکتا چھوڑا

    میرے دشمن ہوئے ہنس ہنس کے پشیماں کیا کیا

    گردش نرگس فتاں نے تو دیوانہ کیا

    دیکھو جھنکوائے کنوئیں چاہ زنخداں کیا کیا

    جل گیا آگ میں آپ اپنے میں مانند چنار

    پیستے رہ گئے دانت ارہ و سوہاں کیا کیا

    کچھ کہے کوئی میں منہ دیکھ کے رہ جاتا ہوں

    کم دماغی نے کیا ہے مجھے حیراں کیا کیا

    گرم ہرگز نہ ہوا پہلوئے خالی بے یار

    یاد آوے گی مجھے فصل زمستاں کیا کیا

    کوئی مردود خلائق نہیں مجھ سا آتشؔ

    کیا کہوں کہتے ہیں ہندو و مسلماں کیا کیا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Khwaja Haidar Ali Aatish (Pg. 34)

    • مصنف: حیدر علی آتش
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے