دوست سازش کمال کرتے ہیں
دوست سازش کمال کرتے ہیں
میرا بد حال حال کرتے ہیں
میں نے سجدے میں سر جھکایا تو
میری گردن حلال کرتے ہیں
آج کل جاں نثار بھی میرے
نفرتیں لازوال کرتے ہیں
با خدا بے سہارا جان کر سب
میرا جینا محال کرتے ہیں
ہاتھ دکھتی رگوں پہ رکھ کر پھر
لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں
دیکھ کر والدین کی صورت
ہم خدا کا خیال کرتے ہیں
قلب میں چکرپانیؔ خنجر بھی
بارہا بد خصال کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.