Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوستی کے نئے آداب لئے پھرتے ہیں

فصیح اللہ نقیب

دوستی کے نئے آداب لئے پھرتے ہیں

فصیح اللہ نقیب

MORE BYفصیح اللہ نقیب

    دوستی کے نئے آداب لئے پھرتے ہیں

    لوگ اب عطر میں تیزاب لئے پھرتے ہیں

    چاہتے ہیں کہ حقیقت میں ڈھلیں آپ ہی آپ

    جاگتی آنکھوں میں ہم خواب لئے پھرتے ہیں

    آنکھ اٹھتی نہیں باہر کے نظاروں کی طرف

    ہم طبیعت بڑی سیراب لئے پھرتے ہیں

    احتیاطاً کہ حریفوں کے نہ ہاتھ آ جائیں

    میرے پرزے مرے احباب لئے پھرتے ہیں

    ہم کو شہرت کی تمنا نہ ستائش کی طلب

    بے سبب آپ یہ اسباب لئے پھرتے ہیں

    مہ جبیں ہیں انہیں بندیا کی ضرورت کیا ہے

    کیوں وہ مہتاب پہ مہتاب لئے پھرتے ہیں

    کیا گزرتی ہے دلوں پر یہ خدا ہی جانے

    لوگ چہرے بڑے شاداب لئے پھرتے ہیں

    دل کے تاروں سے چلے چھیڑ ترنم کے لئے

    ہم جو اشعار کی مضراب لئے پھرتے ہیں

    بادباں کا ہے نہ پتوار کا محتاج نقیبؔ

    اس کی کشتی کو جو گرداب لئے پھرتے ہیں

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 245)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے