Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دعائیں دے کے جو دشنام لیتے رہتے ہیں

عبد الحمید عدم

دعائیں دے کے جو دشنام لیتے رہتے ہیں

عبد الحمید عدم

MORE BYعبد الحمید عدم

    دعائیں دے کے جو دشنام لیتے رہتے ہیں

    وہ جام دیتے ہیں اور جام لیتے رہتے ہیں

    خفا نہ ہو کہ ہمارا قصور کوئی نہیں

    بلا ارادہ ترا نام لیتے رہتے ہیں

    ہجوم غم میں ترا نام بھول بھی جائے

    تو پھر بھی جیسے ترا نام لیتے رہتے ہیں

    یہ نام ایسا ہے بالکل ہی گر نہ لیں اس کو

    تو پھر بھی ہم سحر و شام لیتے رہتے ہیں

    تری نگاہ کا کیا قرض ہم اتاریں گے

    تری نظر سے بڑے کام لیتے رہتے ہیں

    میں وہ مسافر روشن خیال ہوں یارو

    جو راستے میں بھی آرام لیتے رہتے ہیں

    غم حیات کی تعلیم و تربیت کے لیے

    تری نگاہ کے احکام لیتے رہتے ہیں

    پڑی ہے یوں ہمیں بد نامیوں کی چاٹ عدمؔ

    کہ مسکرا کے ہر الزام لیتے رہتے ہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Adm (Pg. 702)

    • مصنف: Khwaja Mohammad Zakariya
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Alhamd Publications, Lahore
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے