Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دعاؤں کے دیے جب جل رہے تھے

فیضان عارف

دعاؤں کے دیے جب جل رہے تھے

فیضان عارف

MORE BYفیضان عارف

    دعاؤں کے دیے جب جل رہے تھے

    مرے غم آنسوؤں میں ڈھل رہے تھے

    کسی نیکی کا سایہ تھا سروں پر

    جو لمحے آفتوں کے ٹل رہے تھے

    ہوا احساس یہ آدھی صدی بعد

    یہاں پر صرف رستے چل رہے تھے

    وطن کی عظمتوں کو ڈسنے والے

    وطن کی آستیں میں پل رہے تھے

    بہت نزدیک تھی منزل ہماری

    مگر سب راستے دلدل رہے تھے

    نہیں بدلے ابھی منصف یہاں کے

    وہی ہیں فیصلے جو کل رہے تھے

    جہاں فیضان آبادی بہت ہے

    وہاں پر بھی گھنے جنگل رہے تھے

    مأخذ:

    Ghazal Calendar-2015 (Pg. 12.10.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے