Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دہائی دوں کہ کھلے ظلم سے بچائے مجھے

اقبال ساجد

دہائی دوں کہ کھلے ظلم سے بچائے مجھے

اقبال ساجد

MORE BYاقبال ساجد

    دہائی دوں کہ کھلے ظلم سے بچائے مجھے

    کوئی نہیں مرے پنجے سے جو چھڑائے مجھے

    میں اپنے جسم کے پتھر کو ٹھوکریں ماروں

    مگر یہ شغل اذیت پسند آئے مجھے

    مرے ہی منہ کو مرا خون لگ چکا ہے یہاں

    مرے سوا کوئی قاتل نظر نہ آئے مجھے

    میں اشتہار لگاؤں بدن پہ غزلوں کے

    وہ چاہتا ہے کہ شو کیس میں سجائے مجھے

    میں خود بھی اپے اشاروں پہ آج تک نہ چلا

    وہ انگلیوں پہ بھلا کس طرح نچائے مجھے

    مزہ تو جب ہے شعاعیں بھی چھتریاں بن جائیں

    خود آفتاب چلے لے کے سائے سائے مجھے

    بدل چکے ہیں رویے شکایتیں کیسی

    میں جس سے بچ کے چلوں وہ نہ منہ لگائے مجھے

    مأخذ:

    Tahreek Jild 28 Sumara 9 December 1980-Svk (Pg. 17)

      • ناشر: گوپال متل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے