دکھ ہے کہ مجھ کو زندگی ہی سرسری ملی
دکھ ہے کہ مجھ کو زندگی ہی سرسری ملی
تھوڑی ملی تو دوسرا غم سے بھری ملی
عزت کے ساتھ کاٹنا چاہی جو زندگی
عزت کے ہی مقام پہ عصمت دری ملی
ہر حادثہ برا ہی تو ہوتا ہے میرے دوست
لیکن مجھے تو حادثے میں اک پری ملی
کچھ روز میرے ساتھ بھی خوشیوں کا ساتھ تھا
کچھ روز میری شاخ کو رنگت ہری ملی
اس نے کہا کہ تم سے بچھڑ کر مروں گی میں
پھر مجھ کو اپنی بات پہ ایسی کھری ملی
کچھ روز بعد لوٹ کے دیکھا اسی جگہ
حمزہؔ وہ ایک شخص پہ سچ میں مری ملی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.