دکھ کتنے ہیں غم کتنے ہیں آلام کتنے ہیں (ردیف .. ے)
دکھ کتنے ہیں غم کتنے ہیں آلام کتنے ہیں
اے عشق ترے آج بھی اکرام ہیں کتنے
آنسو بھی ہیں آہیں بھی ہیں جگراتے بھی یارو
اک چھوٹے سے جیون پہ یہ انعام ہیں کتنے
الفت کہو چاہت کہو یا عشق کہو تو
بس ایک محبت ہے مگر نام ہیں کتنے
میری ہو نہیں ہو یا ہو تم اور کسی کی
اک آنکھ کی جنبش میں ہی ابہام کتنے
تو ہے کہ نہیں ہے جو کہیں ہے تو کہاں ہے
کچھ ذہنوں میں بیٹھے ہوئے اوہام ہیں کتنے
کرتا ہوں بظاہر تو فقط ایک کی پوجا
مت پوچھو کہ دل میں مرے اصنام ہیں کتنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.