Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیائے بے لباس ہے اس انتظار میں

ضیا فاروقی

دنیائے بے لباس ہے اس انتظار میں

ضیا فاروقی

MORE BYضیا فاروقی

    دنیائے بے لباس ہے اس انتظار میں

    دیکھے ہمیں بھی پیرہن تار تار میں

    لاتا ہے کون شور نفس کو شمار میں

    سب جی رہے ہیں عالم ناپائیدار میں

    بھٹکے تمام عمر تو یہ منکشف ہوا

    ہم حرف رایگاں تھے خط انتشار میں

    آنکھیں نہ تھیں تو وہ بھی نظر سے اتر گئے

    کیا کیا حسین خواب تھے اس جلوہ زار میں

    سورج نے دن تمام کیا تھک کے سو گیا

    میں گھومتا رہا مگر اپنے مدار میں

    وہم و گماں کی تیز ہوائیں ہیں مشتعل

    روشن ہے اک چراغ در اعتبار میں

    کاٹے تھے اس نے شغل سماعت میں رات دن

    کیا تھا ہمارے تذکرۂ کم عیار میں

    جائیں کدھر کہ راہ کوئی سوجھتی نہیں

    رستے میں سب اٹے ہوئے گرد و غبار میں

    مدت ہوئی میں نیند سے جاگا نہیں ضیاؔ

    کس نے مجھے اچھال دیا تیرہ غار میں

    مأخذ:

    دشت شب (Pg. 30)

    • مصنف: ضیا فاروقی
      • ناشر: یو پی کمپیوٹر، بھوپال
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے