Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیائے فکر نو کا تمنائی بن گیا

ظہیر النساء نگار

دنیائے فکر نو کا تمنائی بن گیا

ظہیر النساء نگار

MORE BYظہیر النساء نگار

    دنیائے فکر نو کا تمنائی بن گیا

    ہر آدمی حیات کا شیدائی بن گیا

    جب سے دل ان کی زلف کا سودائی بن گیا

    میرے لیے وہ باعث رسوائی بن گیا

    وہ دل جو اپنے آپ سے بیگانہ ہو گیا

    سچ تو یہ ہے کہ مرکز دانائی بن گیا

    طوفان غم سے کھیلے گا وہ کس طرح بھلا

    ساحل پہ بیٹھ کر جو تماشائی بن گیا

    اس غم پہ ہوں نثار ہزاروں مسرتیں

    وہ غم جو وجہ صبر و شکیبائی بن گیا

    میری نگاہ فکر کے سانچے میں ڈھل گئی

    میرا نفس شعور کی گہرائی بن گیا

    میرا خیال کم نہیں تیرے جمال سے

    میرا خیال بھی تری انگڑائی بن گیا

    میرا خلوص میرا عمل تیرے عشق میں

    دوشیزۂ حیات کی رعنائی بن گیا

    وہ اضطراب شوق جسے زندگی کہیں

    دل کا سکوں نظر کا توانائی بن گیا

    کیوں کر نہ ہو کمال کا جوہر لئے ہوئے

    آئینہ تیرے حسن کی یکتائی بن گیا

    جو مجھ کو میری خلوت غم سے ملا نگارؔ

    وہ خواب روح انجمن آرائی بن گیا

    مأخذ:

    قافلۂ بہار (Pg. 48)

    • مصنف: ظہیر النساء نگار
      • ناشر: توفیق فاروقی
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے