دنیائے عشق میں کسی قابل نہیں رہا
دنیائے عشق میں کسی قابل نہیں رہا
جو دل تری نظر سے گرا دل نہیں رہا
لے جا رہا ہے شوق چلا جا رہا ہوں میں
اب امتیاز جادہ و منزل نہیں رہا
تاریک ہو گیا ہے زمانہ نگاہ میں
پہلو میں جب سے وہ مہ کامل نہیں رہا
کیوں مے کشوں پہ اٹھتی ہیں دنیا کی انگلیاں
خود شیخ احترام کے قابل نہیں رہا
اب کیوں کر ان کو لعل بدخشاں کہے کوئی
جب دل کا خون اشکوں میں شامل نہیں رہا
اعجاز میری چشم حقیقت نگر کا دیکھ
اب کوئی پردہ پردۂ حائل نہیں رہا
شیداؔ کہاں وہ عیش وہ عشرت وہ انبساط
محفل میں جب وہ زینت محفل نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.