Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا جہاں کے جام چھلک جائیں ریت پر

پلو مشرا

دنیا جہاں کے جام چھلک جائیں ریت پر

پلو مشرا

MORE BYپلو مشرا

    دنیا جہاں کے جام چھلک جائیں ریت پر

    کیا کیجیے کہ ہونٹ بہک جائیں ریت پر

    پانی کی چاہ بھی ہو سمندر کا خوف بھی

    لہروں کے ساتھ ساتھ ہمک جائیں ریت پر

    گو لاکھ سیپیوں میں سمندر کی قید ہوں

    موتی وہی جو پھر بھی جھلک جائیں ریت پر

    کاسہ ہر اک صدف کا لٹا جائے اشرفی

    لعل و جواہرات کھنک جائیں ریت پر

    ٹک آنکھ تو بھی کھول کہ دریا کے لب کھلیں

    ساتوں دشا کے دانت چمک جائیں ریت پر

    چھن جائیں رس کے فرش سے دھرتی کے غار میں

    اور آسماں کی چھت سے ٹپک جائیں ریت پر

    رکھیے سفر میں سب کی تن آسانیوں کی خیر

    ایسا نہ ہو کہ گھوڑے بدک جائیں ریت پر

    سرگوشیوں کی موج کہاں لے کے جائے گی

    ہم کچھ اگر جنون میں بک جائیں ریت پر

    سورج کہ آسماں پہ ستاروں کو ڈھانپ لے

    ذروں سے آفتاب دمک جائیں ریت پر

    دل کی دھڑکتی خاک سے ساحل بنائیے

    پانی کے پاؤں آج تھرک جائیں ریت پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے